آٹھ محرم کا جلوس بھی برامد نہیں ہوا۔ لیکن عزاخانہ چاند سورج کے اندر ہی جلوس کا پورا اہتمام کیا گیا۔ ماتمی باجا بھی بجایا گیا۔ آرائش بھی اٹھائی گئی۔ علموں کی جوڑیاں بھی بلند کی گئیں۔ شبیہ تابوت بھی برامد ہوئی۔ شبیہ ذوالجناح کی زیارت بھی ہوئی۔ امروہا میں جلوس عزا کا آخری جلوس تمام تر اہتمام کے ساتھ عزاخانہ کے اندر ہی برامد کرکے امام حسین کے سوگواروں نے اپنی تسکین کا سامان کرلیا۔ لگاتار دوسرے برس بھی کورونا کی وجہ سے جلوس برامد نہ ہونے کے سبب امام حسین کے چاہنے والے بہت مایوس تھے۔ لیکن آٹھ محرم کو انہوں نے جلوس عزا برامد کرنے کااپنا ارمان پورا کرلیا۔
امروہا میں تین محرم سے آٹھ محرم تک جلوسہائے عزا برامد ہوتے ہیں۔ نو محرم کو عزاخانہ دربار کلاں سے نشانوں کی جوڑیاں برامد ہو کر محلہ کٹکوئی کے عزاخانہ میں پہونچتی ہیں۔ عاشورہ کو مختلف عزا خانوں سے ترتبیں کربلا لیجائی جاتی ہیں جہاں انہیں دفن کیا جاتا ہے۔ اس دوران مختلف عزاخانوں میں مجالس عزا اور سینہ زنی کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔