شہر عزاداری امروہا میں کورونا پابندیوں کے ساتھ ماہ محرم کا پہلا عشرہ ختم ہو گیا۔ عشرہ اول کا اختتام مجالس شام غریباں سے ہوا۔ کورونا پابندیوں کے سبب عاشورہ کو تربتوں اور تعزیوں کے جلوس برامد نہیں ہوئے. لیکن مجالسغم حسین کا سلسلہ دن بھر جاری رہا.
شہر کے مختلف عزاخانوں اور مسجدوں میں اعمال عاشورہ کا اہتمام کیا گیا۔ اشک بار آنکھوں کے ساتھ امام حسین کے سوگواروں نے عاشورہ کے اعمال انجام دئے۔ عزاداروں نےمختلف عزاخانوں میں رکھی تربتوں کو اپنے اپنے طور پر لیجا کر کربلا میں سپرد خاک کیا۔ عصر کے وقت مختلف مقامات پر عزاداروں کی فاقہ شکنی کا اہتمام کیا گیا۔ عاشورہ کی عزائی سرگرمی اور مصروفیت کا اختتام مجالس شام غریباں سے ہوا۔مختلف عزاخانوں میں تاریکی میں مجالس شام غریباں برپا کی گئیں۔
ان مجلسوں میں امام حسین اور انکے انصار کی شہادت کے بعد اہل حرم پر ڈھائے گئے مظالم بیان کئے گئے۔ بعض مقامات پر شام غریباں کی مجلسوں کے لئے زمین پر فرش اس تصور کے ساتھ نہیں بچھایا جاتاکہ امام حسین کے اہل خانہ نے ظالموں کے ہاتھوں خیمے جلائے جانے کے بعد جلی ہوئی قناتوں کے سائے میں میدان کربلا میں ریت پر بیٹھ کر رات گزاری تھی۔