
اسرائیلی پارلیمنٹ کے چناؤ میں ایک بار پھر وزیر اعظم نیتن ہو کی پارٹی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ دو برس میں اسرائیل میں یہ چوتھا الیکشن ہے۔اگر کئی پارٹیاں متحد ہوکر حکومت بنانے میں ناکام رہتی ہیں تو ملک میں پانچویں بار پھر الیکشن کرانا پڑیگا۔

حالیہ چناؤ کی خاص بات یہ ہیکہ ایک چھوٹی سی فلسطینی اسرائیلی پارٹی یو نائیٹیڈ عرب لسٹ یو اے ایل غیر متوقع طور پر پانچ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ اس بات کے آثار ہیں کہ یو اے ایل کے لیڈر منصور عباس کنگ میکر کی صورت میں ابھر سکتے ہیں۔ منصور عباس کی پارٹی نیتن یاہو کو وزیر اعظم کے عہدے پر برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ دو برس میں چوتھی بار ہوئے الیکشن میں 120 رکنی ایوان میں کوئی بھی پارٹی یا پارٹیوں کا اتحاد اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔عرب فلسطینیوں کی تعداد اسرائیل کی مجموعی آبادی کا بیس فیصد ہے۔ نیتن یاہو نے اس الیکشن مہم میں عرب ملکوں سے دوستی کرنے کجے ایشو کو کیش کرنے کی کوشش کی۔